Dinga City Flood Photos

We already published few photos of Dinga Flood and Visit of Mian Amjad. Now below are more pictures of Dinga City during rainy season and heavy floods. Take a look below.

Heavy Rains and Flood Water in Dinga

ڈنگہ میں شدید بارش اور سیلاب سے گلیاں پانی سے بھر گئیں

ستمبر 5، 2014 ڈنگہ میں گزشتہ تین چار دنوں سے شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، نہ صرف ڈنگہ بلکہ پورے پنجاب میں شدید بارش نے گلیوں اور سڑکوں کو سیلابی پانی سے بھر دیا ہے، زرعی زمینیں زیر آب آ گئی ہیں اور زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ تمام عوام اللہ تعالی سے دعا کر رہے ہیں کہ اللہ تعالی رحم اور مہربانی کرے اور شدید بارشوں کو روک دے، نیچے ڈنگہ کی چند تصاویر دی گئی ہیں

عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دیں

میں عمران خان کا ووٹر ہوں

موجودہ سیاستدانوں اور حکومت نے  پچھلے چار سالوں میں  عوام  کو غربت،  مہنگائی، کرپشن، ڈرون حملوں،خود کش دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور امریکی غلامی کے سوا کیا دیا ہے ؟ ملک میں امن و امان کی صورت حال دگرگوں ہے۔ معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچی ہوئی ہے۔ بیرونی قرضوں کا بوجھ پاکستان میں پیدا ہونے والے ہر ایک بچے کے سر پر ہے۔ اس کے باوجود سیاستدانوں اور حکومت کے افسران کی عیاشیاں ختم ہونے میں نہیں آ رہیں۔ پاکستان جو کہ قدرتی وسائل سے مالا مال ایک امیر ملک ہے۔ جس کے کوئلے کے ذخائر سعودی عرب کے تیل کے ذخائر سے بھی زیادہ ہیں۔ یہ ذخائر آئندہ  پانچ سو سال کے لیے دو پاکستانوں کے برابر بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔پاکستان میں کئی کھرب ڈالر کا تانبا اور سونا موجود ہے جسے بیچ کر ہم نہ صرف اپنے قرضے چکا سکتے ہیں دیگر غریب ممالک کی مدد کر سکتے ہیں۔ ہم صرف اپنی گوادر کی بندر گاہ کو کیش کر کے اپنے آپ کو ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں۔ گوادر کی بندر گاہ ایسی بندر گاہ ہے جس میں نہ صرف افغانستان،وسطی ایشائی ممالک اور چین بھی دلچسپی رکھ سکتا ہے بلکہ  مشرق وسطی کے ممالک بھی اس بندر گاہ سے اپنا تیل چین تک پہنچا سکتےہیں۔

تو پھر کیا وجہ ہے کہ ان تمام قدرتی وسائل کو استعمال نہیں کیا جا رہا بلکہ عوام کو بجلی کی کمی پیدا کر کے اندھیروں میں دھکیلا جا رہا ہے تا کہ وہ حکومتی کرپشن پر انگلی نہ اٹھا سکیں بلکہ آٹا، بجلی ، دال اور پانی کے چکر سے ہی نہ نکلیں۔ یہی حکمران کشمیر میں  بھارت کی طرف سے پے درپے ڈیموں کی تعمیر پر بھی خاموش ہیں۔ ان کی یہ خاموشی مستقبل کے سالوں میں صوبہ پنجاب کو بنجر بنا سکتی ہے۔ کیا آپ سمجھتے ہیں یہی قیادت اگلے پانچ سال کے لیے پاکستان کے حق میں بہتر ہو سکتی ہے ؟

جو فقط اپنی عیاشی سے فرصت نہیں پا رہے۔ کیا ان کو پاکستان کی ذرا سے بھی فکر ہے ؟

فقط عمران خان ایک ایسا انسان ہے جو ان مسائل پر بات کرتا ہے، جو پاکستان کو بہتر بنانے، پاکستان کے قدرتی وسائل کو استعمال کرنے کی بات کرتا ہے، جو امریکہ کی غلامی سے نجات اور ڈرون حملوں کی خلاصی کی بات کرتا ہے۔ تو پھر کیوں نہ ہم ایسے مخلص انسان کو سپورٹ کریں اور اگلے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو ہی ووٹ دیں۔ اس یقین کے ساتھ کہ اللہ تعالی عمران خان کو پاکستان کے مسائل ختم کر کے اسے ایک خوشحال ملک بنانے کی توفیق دے، آمین

عید الفطر مبارک

تمام مسلمانوں کو عید کا خوبصورت دن مبارک۔ عید کے اس دن پر اپنے ان پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کو مت بھولیں جو سیلاب کی آفتوں سے اپنا گھر بار اور اپنے پیارے کھو چکے ہیں۔ اللہ آپ سب کو عید کی خوشیاں نصیب فرمائے اور اپنی رحمتوں کا سایہ تمام مسلمانوں کو عطا کرے ۔ آمین

Eid Mubarak

Eid-Mubarak-Pakistan

Eid-Mubarak-Pakistan

ڈنگہ کے سیم نالہ میں دو افراد ڈوب گئے

Saim-Nala

Saim-Nala

ڈنگہ کی تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، آج چھبیس اگست کو دو باپ بیٹی ڈنگہ کے سیم نالہ میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے ۔ حالیہ سیلاب کی وجہ سے ڈنگہ کا سیم نالہ نہ صرف پانی سے بھرا ہوا ہے بلکہ پانی کناروں سے باہر آ کر قریبی محلے تک پھیلا ہوا ہے۔ دونوں باپ بیٹی جانوروں کا چارہ لینے سیم نالہ کی ایک طرف بنی ہوئی کم چوڑائی کی سڑک پر جا رہے تھے یہ سڑک محلہ رام باغ کو منڈی بہاولدین روڈ سے جوڑتی ہے۔

اپ ڈیٹ ستائس اگست:
اس سڑک کے ایک مقام پر کم چوڑائی کا ایک پل ہے جسے لوگ سیم نالہ پار کرنے کےلیے استعمال کرتے ہیں، لیکن پانی کی زیادتی کی وجہ سے پل کی سطح پانی میں ڈوبی ہوئی تھی۔مرد جس کا نام صوبے خان تھا نے پل پر پیر رکھا تو وہ صحیح طرح اندازہ نہیں کر پایا کہ پل کی سطح کہاں ہے اور وہ سیم کے پانے میں جا گرا۔ اس کی بیٹی جس کا نام کوثر بتایا گیا ہے اور وہ مطلقہ اور ایک عدد بیٹی کی ماں بھی تھی نے اس کےپیچھے چھلانگ لگائی تا کہ اپنے باپ کو باہر نکال سکے مگر وہ بھی پانی میں غوطے کھانے لگی، دور کھڑے کچھ لوگوں نے یہ منظر دیکھنے کے بعد اسے بچانے کی کوشش کی لیکن اتنی دیر میں دم گھٹ جانے کے باعث وہ اپنی جان گنوا بیٹھی تھی۔ بیٹی کی لاش سیم نالہ سے مل چکی ہے تاہم باپ کی لاش اگلے دن ملی جو کے پل کے اندر ہی پھنسی ہوئی تھی ۔ دونوں کا جنازہ آج ستائیس اگست کو پڑھایا جا چکا ہے۔
کچھ افراد کے مطابق وہ روزانہ جانوروں کا چارہ لینے جاتے تھے۔ اس واقعے کے بعد اہل ڈنگہ غمگین ہیں اور ان کی بخشش کے لیے دعا میں مشغول ہیں۔

جہاں پورے ملک پاکستان میں سیلاب نے پندرہ سو سے زیادہ شہریوں کی جانیں لی ہیں اور بیس ملین سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا ہے وہیں دو بڑے دریاؤں یعنی جہلم اور چناب کے درمیان واقع ہونے کے باوجود ڈنگہ شہر ابھی تک سیلاب کی آفت سے بچا ہوا تھا۔تاہم ان دو افراد کے جان سے ہاتھ دھونے کے بعد پورے پاکستان میں مرنے والوں کی تعداد میں ڈنگہ کے دو افراد کا اضافہ بھی ہو گیا ہے۔

نوٹ : یہ خبر کسی اخبار یا جریدے میں شائع نہیں ہوئی بلکہ میرے ذاتی سورسز سے مجھے پتہ چلی۔

Dinga Info Directory now at Facebook

Asslam O Alekum
I am thankful for your participation in Dinga Information Directory website. I feel happy to let you know I have created a Facebook page for this website. I Invite you to join this page and get more updates and participate in Dinga’s Website.

ڈنگہ کی سب سے پہلی ویب سائٹ ” ڈنگہ معلوماتی ڈائریکٹری” کے لیے فیس بک کا ایک صفحہ تشکیل دیا گیا ہے، آپ سب سے گزارش ہے کہ اس صفحہ پر شمولیت اختیار کریں۔ اس صفحہ کا لنک نیچے دیا گیا ہے۔

Here is the link: http://www.facebook.com/pages/Dinga-Information-Directory/137767819593048

Dinga Information Directory at Facebook

Dinga Information Directory at Facebook

Kolian Shah Hussain Pictures

I visited Kolian village during my vacation in November 2009. We went to Mian Arif saab’s house, He is my high school teacher and a good friend of my father. I took these pictures beside their houses.

Park in Dinga

This is the only park in Dinga. Kids enjoy playing here but some time naughty boys wondering inside so it will not be a nice place for families.

Major Muhammad Akram Shaheed (Nishan-e-Haider)

Dinga City is proud to be the birth-place of a real Pakistani hero

Major Mohammad Akram Shaheed

Major Mohammad Akram Shaheed

Major Muhammad Akram Shaheed (Nishan-e-Haider), He was born in 14th April 1938 in Dinga City, District of Gujrat – Punjab. He belonged to the famous family of east Punjab called Qazi. He was commissioned in 13th October of 1963 in Frontier Force Regiment.

Major Muhammad Akram and a company of the 4th FF Regiment which he commanded in the forward area of the Hilli district, in East Pakistan in 1971, came under continuous and heavy air, artillery and armor attacks. But for an entire fortnight, despite enemy superiority in both numbers and fire power, he and his men, in near super human ability, repulsed every attack, inflicting heavy causalities on the enemy.

Major Muhammad Akram got Shahadat during this epic battle in 1971.
Major Muhammad Akram Shaheed was awarded the Nishan-e-Haider, Pakistan’s highest military award.

Pakistan Post has released tickets in honor of these great national hero

Pakistan Postal Tickets

Pakistan Postal Tickets

Nishan-e-Haider

Nishan-e-Haider

Nishan-e-Haider  نشان حیدر

Translated as “The Mark of Haider, where Haider is the name of Ali and means Lion”

It is the highest military award given by Pakistan. It is posthumously awarded to military personnel for extraordinary courage and valor beyond the call of duty in face of adversity in defense of the motherland.

There are only a very few parallels to the Nishan-e-Haider in other militaries in the world because being killed in the line of duty is a condition-precedent for the award of Nishan-e-Haider.

Its exclusivity may be gauged by the fact that in over 3 major wars and 1 major conflict fought by Pakistan, only 10 Nishan-e-Haider’s (and one equivalent) have been awarded.

Dinga Information Directory

dinga-information-directory

dinga-information-directory

I have started this project back in 2000, while discussion with my cousion Shehzad, we started to think on this project and with-in few days we started work on that. That time I have started my Graduation Degree of Computer Sciences, Finally we have made it. That time me and my cousins aren’t that much familier with internet communication or the power of media, so after the launch of Dinga’s static Telephone directory we stopped for a long time, We had a response too, a lot of people were visiting and giving suggestions about our project. However, I always tried to maintened and update this project.

Visit Dinga Information Directory

http://meradinga.brinkster.net

In 2004, I got to got to come to Saudi Arabia for my job, Then I have a very short time after office work to work on this project, Now it is again in front of you, still I need help to update the Directory numbers, I will greatly appriciate if anybody help me in this project. If you feel you can help me then please contact me.

Yasir Imran Mirza